Bilal

حوس و لالچ اور کامیابی کا شارٹ کٹ

 


 

حوس و لالچ اور کامیابی کا شارٹ کٹ

یہ تحریر تین حصوں پر مشتمل ہے۔

پہلا حصہ۔

راتوں رات کامیابی۔

دوسرا حصہ۔

نوجوان کامیاب بزنس مین

تیسرا حصّہ۔

ہماری زمہ داری۔

پہلا حصہ

محنت اور جہد مسلسل ہی کامیابی کی ضمانت ہے ۔

ہمارے ہاں ہر کوئی لمحات میں ہی کامیابی حاصل کرنا چاہتا ہے۔

اور جب سے موٹیویشنل سپیکرز

نے اپنا مثبت کم اور منفی کردار زیادہ ادا کرنا شروع کیا ہے۔ ۔ہر کوئی کمانا ،اکٹھے کرنا بلکہ سونا بھی ڈالروں کے بستر پر ہی چاہتا ہے۔

موٹیویشنل سپیکرز و دیگر نام نہاد مشورہ مافیا سے اللہ تعالیٰ ہر کسی کو اور خصوصاً ہر کسی کے بچوں کو بچائے۔

دوسرا حصہ۔

ایک نوجوان کامیاب کاروباری فرد جس کی عمر تیس سال سے کم ۔



امپورٹ ایکسپورٹ کا لاکھوں کا کاروبار اور کامیاب و خوشحال زندگی۔

اس نے بتایا کہ چند سال پہلے شروع کیا کیا کاروبار آج بہترین سطح پر بمعہ چند ملازمین۔

میں نے کہا کہ ایسا کیسے ممکن ہے کہ آپ اتنے کم وقت میں اتنی ترقی کر گئے۔ اس کا راز کیا ہے۔

اس نے بتایا کہ میرے ابو چائنہ میں تھے۔ میں بھی ان کے ساتھ دو تین سال وہاں رہا پھر ان کی اور بڑے بھائی کی راہنمائی و تعاون سے کام شروع کیا۔

اب موٹیویشنل سپیکرز و دیگر کامیابی کی دوسری سمت و وجوہات جو کامیابی میں معاون ہوئی نہیں بتاتے ۔

بچے ان کی بات سن کر تعلیم ادھوری چھوڑ کر ہر لمحہ یہی سوچتے ہیں کہ پیسہ کیسے آئے۔

تیسرا حصہ ۔

ہماری زمہ داری۔

ہمیں چاہیے کہ بچوں کو اور اس سے بھی زیادہ پہلے خود سمجھیں کہ روپیہ اور تعلیم دو الگ چیزیں ہیں۔

انسان کو انسانیت کے درجے پر علم۔ہی پہنچاتا ہے۔

روپیہ پیسہ و دیگر کی ثانوی حیثیت ہے۔

اور کامیاب زندگی ،کاروبار و دیگر معاملات کے لیے جہد مسلسل اور انتھک کوشش اور ایک طویل عرصہ درکار ہوتا ہے۔

 

اللہ تعالیٰ سب کو مثبت طرز زندگی اپنانے اور انسانیت کے لیے اپنا مثبت کردار ادا کرنی کی توفیق عطا فرمائے۔

تحریر۔

عمران علی ستی

ایڈووکیٹ ہائی کورٹ

03004031397

Post a Comment

0 Comments